Sunday, August 3, 2025

گدھا اور ریشمی چادر

 










  حضرت شیخ عثمان حیری رحمتہ اللہ       علیہ ایک کھاتے پیتے او ر مالدار گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ ایک دفعہ آپ اپنی ریشمی چادر اوڑھ کر مدرسے جا رہے تھے (یہ آپ کی توبہ کے پہلے کا واقعہ ہے ورنہ ریشم پہننا مرد پر حلال نہیں) راستے میں آپکو ایک زخمی گدھا نظر آیا، جسکی پیٹھ پر کوّے زخم والی جگہ پر چونچیں مار رہے تھے ،آپ کو گدھے کی حالت پر بڑا رحم آیا، 

         آپ نے اپنی  ریشمی چادر گدھے کی زخم والے حصّے پر ڈال دی۔
یوں گدھے کو کوّٶں سے نجات مل گٸی۔ اُس گدھے نے اِن کی طرف دیکھا اور غالباََ دعا دی۔
           اگرچہ وہ دعا سننے کو نہ آٸی ، مگر اس سے شیخ عثمان حیری رحمتہ اللہ علیہ کی تقدیر بدل گٸی ، اور آپ بہت بڑے بزرگ بن کر اللّٰہ پاک کے نیک بندوں میں شمار ہونے لگے۔

اضافی کمینٹری
         اس واقعے سے یہ بات سمجھ آٸی کہ صرف ایک جانور سے اچھا سلوک کی برکت سے ایک بندے کی تقدیر بدل گٸی ۔
       دوسرا یہ کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو معمولی سمجھ کر چھوڑا نہ جاۓ ۔جیسا کہ حدیث نبوی صلى الله عليه واله وسلم کا مفہوم ہے کہ بنی اسراٸیل کی ایک عورت کو بلّی کو بھوکا پیاسا رکھ کر مارنے کی وجہ سے جھنم میں ڈال دیا گیا حالانکہ اسکے اعمال اچھے تھے۔ اور ایک گناہ گار شخص کو پیاسے کتّے کو پانی پلانے 
کی  وجہ سے بخش دیا گیا۔ اسلٸے چھوٹی سے چھوٹی نیکی و چھوٹے گناہ کو ہلکا نہ لیا جاۓ۔ کیا پتہ کس  شے  میں رب کی رضا و ناراضی ہو۔

          

           


الفاظ کا درست استعمال۔

Other Language reader use translator/lens