Saturday, December 21, 2024

بھکاری عورت اور نوجوان


 ایک بوڑھی عورت مسجد کے سامنے بھیک   

 مانگا کرتی تھی۔ایک شخص روز اسے بھیگ مانگتے دیکھتا

کیوریشن/اضافی کمینٹری

 ایک دن اُس شخص نے اس سے پوچھا کہ کیا آپ کا کوئی بیٹا کمانے کے قابل نہیں ہے؟

تو اس بوڑھی عورت نے جواب دیا  کہ” ھےتو“

نوجوان بولا ”تو پھر آپ یہاں کیوں بھیک مانگ رہی ہیں؟“

 بوڑھی عورت نے کہا کہ ”میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے۔

 میرا بیٹا نوکری کے لئے بیرون ملک گیا تھا۔  جاتے ہوئے اخراجات کے لئے مجھے کچھ رقم دے کر گیا تھا ، 

وہ خرچ ہوچکی ہے اب میں کیا کھاٶں،

 اسی وجہ سے میں بھیک مانگ رہی ہوں۔ 

 اس شخص نے پوچھا - ”کیا آپ کا بیٹا آپ کو کچھ نہیں بھیجتا ہے؟“

 بوڑھی عورت نے کہا ”میرا بیٹا ہر ماہ رنگ برنگے کاغذ بھیجتا ہے جسے میں گھر میں دیوار پر چپکا کر رکھتی ہوں۔“ 

 وہ شخص بولا  مجھے اپنے گھر لے چلیں میں رنگ برنگ کے کاغز دیکھنا چاہتا ہوں“ اور دیکھا کہ دیوار پر بینک کے 60 ڈرافٹ چسپاں کردیئے گئے ہیں۔  

ہر ڈرافٹ  50،000 روپے کا تھا۔  

تعلیم یافتہ نہ ہونے کی وجہ سے ، وہ عورت نہیں جانتی تھی کہ اس کے پاس کتنی دولت ہے۔ 

 اس شخص نے اسے ڈرافٹ کی اہمیت سمجھا دی تو وہ عورت بہت خوش بھی ہوئی اور حیران بھی ہوئی اور پریشان بھی ہوئی کہ دولت ہوتے ہوئے بھی وہ بھیک مانگتی رہی ہے.

 

کیا ہماری حالت بھی اس بوڑھی عورت کی طرح ہے 

 ہمارے پاس قرآن ہے  اور ہم اسے اپنے منہ سے چومتے اور ماتھے پر لگا کر اپنے گھر سجھاتے ہیں بس ۔ پر اس سے پڑھ کر ہدایت نہیں لیتے ۔

حدیث نبوی محمد صلى الله عليه واله وسلم ہے ” تم میں بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھاٸے“

No comments:

Post a Comment

الفاظ کا درست استعمال۔

Other Language reader use translator/lens