Saturday, January 18, 2025

کنکریاں جیسے ہیرے





 



     پرانے زمانے میں ایک قافلہ سفر کے دوران ایک اندھیری سرنگ سے گزرا۔ سرنگ سے گزرتے ہوۓ ان کے پیروں میں بہت سی کنکریاں اور پتھر چبھے ۔ کچھ لوگوں نے اس نیّت سے کہ یہ دوسروں کو نہ چبھ جاٸیں ، وہ کنکڑیاں اور پتھر اپنے پاس محفوظ کرکے رکھ لیے ۔ کچھ لوگوں نے زیادہ جمع کر لیں اور کچھ نے کم اور کچھ نے ایک بھی نہ جمع کی ۔ چلتے چلتے جب اس سرنگ سے باہر آے تو جو کنکڑیاں اور پتھر وہ جمع کر چکے تھے وہ ہیرے جواہرات تھے ،

               جنہوں نے وہ کنکڑیاں وغیرہ نہیں اٹھاٸیں وہ پچھتاۓ کہ کیوں نہ اُٹھاٸیں ، اور جہنوں نے کم اٹھاۓ وہ پچھتاۓ کہ ہاٸے زیادہ کیوں نہ اٹھاٸیں اور جہنوں نے زیادہ اٹھاٸیں وہ پچھتاۓ کہ اور سارے کیوں نہ اٹھاٸیں کہ اگلی ساری زندگی آرام سے گزرتی۔ 

      الغرض سب اپنے دل ہی دل میں پچھتاۓ

📝  اضافی کمینٹری

ہماری بھی زندگی اس اندھیری سرنگ کی طرح ہیں ، اور نیکیاں ان کنکروں اور پتھروں کی مانند ہیں ۔ اس زندگی میں جو نیکیاں کیں آخرت وہ ہیرے کی طرح ہونگیں اور بندہ کہے گا کاش اور لاتے۔  

                 کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے جسے ہم نیغنیمت کی سمجھ رہے ہوتے ہیں وہ نیکی نہیں ہوتی ، جیسا کہ ہم نے ایسی جگہ پودا یا درخت لگایا یا کاٹا ، جو کسی اور ملک تھی  

               انسان ساری زندگی یہی سوچتا ہے کہ ابھی بڑی عمر پڑی ہے بعد میں نیکیاں کریں گے پر موت اک پل کا وقت نہیں دیتی ۔

ابھی دل کی دھرکن بند ہوہی اور بندہ اپنی خواٸشات سمیت ختم۔ اسلۓ جو وقت ہے اسکو غنیمت جانیں۔

                      

رحم اور کرم میں فرق

 
















      کسی بزرگ سے پوچھا گیا! ”رحم“اور”کرم“میں کیا فرق ہے؟فرمایا
”جو طلب پر مل جاۓوہ ”رحم “ہے، اور 
جو بغیر طلب کے مل جاۓ وہ”کرم“ہے


 اضافی کمینٹری /کیوریشن

جیسا کے بزرگ کے فرمان سے پتہ چلا ک اگر آپ نے کسی شخص کو کہا کہ مجھے فلاں چیز دے دو، تو اگر اُس نے آپکی بات مانتے ہوۓ وہ چیز آپکو دے دی تو یہ ”رحم“کہلاۓ گا۔ 
          اور اگر آپ نے وہ چیز مانگی نہیں بلکہ اس نے خود ہی اندازہ لگا لیا آپکے چہرے سے یا حرکات و سکنات سےکہ آپکوفلاں چیز کی بھی ضرورت ہے تو یہ ”کرم“ کہلاۓ گا۔
 
            

Saturday, January 4, 2025

فیفی اور پولیس آفیسر

Other Language reader use translator for reading
 

        یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے لیکر بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔

‏قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً  وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہور شخصیت ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتیں۔

‏            آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں،

         وہ ایک فرض شناس آفیسر تھا۔

‏فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ  ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ کروا دیا۔

‏اگلی شام جب فیفی کا نشہ اترا اس نے ہوٹل انتظامیہ سے پولیس آفیسر کے متعلق پوچھا اسے بتایا گیا کہ آپ نے اس کا تبادلہ کروا دیا ھے فیفی نے فون گھمایا سرکار نے پولیس آفیسر کو واپس ہوٹل رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔

‏                پولیس آفیسر نے پولیس سے متعلقہ وزیر کو اپنا استعفیٰ  پیش کر دیا۔ ان دنوں وجدی صالح وزیر ہوتے تھے وزیر نے حیرت سے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ اس ہوٹل میں ڈیوٹی کرنے کیلئے پولیس آفیسر بڑی بڑی سفارشیں کرواتے ہیں آپ کو دوسرا موقع ملا لیکن آپ استعفیٰ  پیش کر رھے ہیں؟

‏               پولیس آفیسر نے تاریخی جواب دیا۔

‏‏"جس ملک میں ایک شرابی عورت کے اشارے پر ٹرانسفر اور ایک رقاصہ کے حکم پر واپسی ھو اس ملک میں کسی غیرت مند کا رہنا عار اور عیب ھے" ۔

‏چند ماہ بعد اس آفیسر نے مصر ھی چھوڑ دیا۔

اضافی کمینٹری/ کیوریشن

‏        یہ صرف ایک مصر کی کہانی نہیں ھے یہ میرے ملک کی بھی کہانی ھے۔  افسران،  بیوروکریٹ، سیاستدانوں و کرپٹ اشرافیہ کی کٹھ پتلیاں بنے ہیں۔ جس دن ہمیں قومی غیرت اور حمیت حاصل ھو گی تب ھم باکمال قوم بن جائیں گے۔ 

                     

                     

                    

 

               

        

x

Thursday, January 2, 2025

پریشانی / مصیبت

 پریشانی/ مصیبت سزا ہے یاآزماٸش کیسے پتہ چلے؟



اضافی کمینٹری/ کیوریشن

         بعض دفعہ آپ نے دیکھا ہو گا کہ کسی پر کوٸی ناگہانی مصیبت آٸی مثلاََ کسی کا بیٹا یا باپ یا قریبی کا انتقال یا حادثہ واقعہ ہو جاۓ یا دوکان فیکٹری وغیرہ جل جاٸے یا کوٸی اور مصیبت آۓ وہ یا تو صبر سے کہے جو اللّٰہ کی مرضی۔ تو یہ اسکے لٸے آزماٸش۔اور درجات کی بلندی کا سبب۔  

         یا واویلہ کرے گا اور ناشکری کے الفاظ کہے گا۔ اس طرح اسکی نیکیاں و دراجات ضاٸع ہوں گے، تو یہ اسکے کیلٸے سزا بن جاٸے گی۔


الفاظ کا درست استعمال۔

Other Language reader use translator/lens